سعودی عرب کی بحری حدود پر ایک بار پھر حوثیوں کا حملہ
اتحادی فورسز نے حملہ ناکام بنا کر
دو ریموٹ کنٹرول کشتیاں تباہ کر دیں
ریاض(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 18 مارچ 2020ء سعودی عرب کے ماتحت اتحادی افواج کے ترجمان کرنل
تُرکی المالکی نے بتایا ہے کہ یمن کی حوثی ملیشیا کی جانب سے سعودی عرب پر حملے کا ایک منصوبہ ناکام بنا دیا
گیا ہے۔ حوثی باغیوں کی جانب سے بارودی مواد سے بھری کشتیوں کے ذریعے نشانہ بنانے
کی کوشش کی گئی تھی تاہم اتحادی فورسز کے بحری یونٹ نے حوثیوں کے اس حملے کو ناکام
بنا دیا۔
کرنل تُرکی المالکی کا مزید کہنا تھا کہ حوثی باغیوں نے یمن کی الحدیدہ کمشنری کو سعودی مملکت کے خلاف کارروائیوں کے لیے اہم گڑھ بنا لیا ہے جہاں سے ڈرونز،
میزائل اور ریموٹ کنٹرولڈ کشتیوں کے ذریعے سعودی تنصیبات اور بحری جہازوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی جاتی ہے۔ ان
کارروائیوں کا مقصد عالمی تجارت کو نقصان پہنچانا ہے۔
تُرکی المالکی نے بتایا کہ حوثی باغیوں کی جانب سے بچھائی جانے والی
153بحری بارودی سرنگیں ناکارہ بنائی جاچکی ہیں جبکہ 46 ریموٹ کنٹرول کشتیوں کو
تباہ کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ چند روز قبل بھی عرب اتحاد کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے اپنے تازہ بیان میں کہا تھا کہ اتحادی فورسز نے ایک یقینی
حملے کا پتا چلا لیا تھا۔اس سے علاقائی سلامتی کو خطرہ لاحق ہوسکتا تھا اور بین
الاقوامی تجارت کے بحری روٹ متاثر ہوسکتے تھے مگر عرب اتحادی فورسز نے بحیرہ احمر
میں اس کشتی کا سراغ لگانے کے بعد اس کو تباہ کردیا ہے۔
العربیہ نیٹ نیوز کے مطابق سعودی عرب کی قیادت میں عرب اتحاد نے یمن کی بندرگاہ الحدیدہ پر حوثی ملیشیا کی بارود سے لدی ایک کشتی تباہ
کردی تھی۔انھوں نے مزید بتایا ہے کہ گذشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران میں آبنائے باب
المندب میں تین آبی بارودی سرنگوں کو بھی سراغ لگا کر ناکارہ بنادیا گیا ہے آبنائے
باب المندب یمن،جیبوتی اور ہارن آف افریقا میں
اریٹریا کے درمیان واقع ہے اور یہ بحیرہ احمر کے جنوب میں ہے۔بین الاقوامی تجارت کے
لیے یہ ایک اہم آبی گذرگاہ ہے۔ترجمان کا کہنا تھا کہ حوثی باغی الحدیدہ شہر کو
یمنی اور اتحادی فورسز پر حملوں کے لیے استعمال کررہے ہیں جبکہ عرب اتحاد اس
ملیشیا کے خلاف سخت اقدامات جاری رکھے گا۔
Comments
Post a Comment