کورونا وائرس نے دنیا کے سب سے طاقتور ملک امریکہ کو کیسے بے نقاب کیا
یہ وہ ملک ہے جسے باہر سے
دیکھنے والے ہر لحاظ سے ایک محفوظ جگہ تصور کرتے ہیں اور یہاں آ کر پرسکون زندگی
گزارنے کی خواہش میں وہ اپنی زندگی بھر کی جمع پونجی کو خطرے میں ڈال کر اِدھر کا
رخ کرتے ہیں۔
لیکن چند دنوں میں ہی یہ
ملک اب بدل چکا ہے۔ یہاں کورونا وائرس سے 260 ہلاکتیں ہو چکی ہیں جبکہ اس وائرس سے
19624 افراد متاثر ہو چکے ہیں۔
ابھی کسی کو یہ معلوم
نہیں ہے کہ یہ صورتحال کتنی بگڑ سکتی ہے اور کب تک حالات ایسے ہی رہیں گے۔
یہ بھی پڑھیے
امریکہ میں بہت سے لوگ
خوفزدہ ہیں کہ دنیا کی سب سے بڑی طاقت کیسے اندرونی طور پر کمزور دکھائی دیتی ہے۔
یہ وہ ملک ہے جو دنیا کے
کسی کونے میں کچھ بھی ہو رہا ہو اس پر تبصرہ کیے بغیر نہیں رہ سکتا اور اس کے
رہنما اپنی طاقت کا مظاہرہ کرتے پیچھے نہیں رہتے۔
امریکہ کے وفاقی تحفظ صحت ایجنسی کے بیماریوں پر قابو پانے اور
بچانے والے ادارے سی ڈی سی کے سابق ڈائریکٹر ٹام فرائیڈن نے یہ پیشگوئی کی ہے کہ
زیادہ خراب صورتحال میں، جو کہ دکھائی دے رہی ہے، امریکہ کی آدھی آبادی
کووڈ-19 وائرس کی لپیٹ میں آ سکتی ہے اور ایک ملین سے زیادہ افراد اس سے ہلاک ہو سکتے ہیں۔
امریکہ کی صورتحال وہاں
تک پہنچ چکی ہے کہ اب یہ خبریں آ رہی ہیں کہ یہاں سے لوگ اپنے آبائی وطن واپس جا
رہے ہیں۔
ایک رپورٹ کے مطابق جن چینی والدین نے بڑے فخر سے اپنے بچوں کو تعلیم کے حصول کے
لیے امریکہ یا لندن بھجوایا تھا وہ اب انھیں ماسک اور سینٹائزر بھیج رہے ہیں یا
انھیں جلد از جلد گھر واپس بلا رہے ہیں جس پر 25 ہزار ڈالر تک خرچ آ سکتا ہے۔
Comments
Post a Comment